kiya Razai Behan Se Nikah Kar Saktay Hain ?

کیا رضاعی بہن سے نکاح کرسکتے ہیں؟

مجیب:مولانانوید چشتی صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Pin:5088

تاریخ اجراء:06جمادی الثانی 1438ھ/06 مارچ 2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے بچپن میں اپنی ایک عزیزہ رشیدہ بی بی کا دودھ پیا تھا، اب ان کی چھوٹی بیٹی کے ساتھ میرا نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں؟ یہ وہ بیٹی نہیں جس کے ساتھ میں نے دودھ پیا تھا بلکہ یہ بعد میں پیدا ہوئی تھی۔

سائل:محمد عمران (ہٹیاں بالا، آزاد کشمیر)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     صورت مسئولہ میں آپ کا نکاح رشیدہ بی بی کی کسی بھی بیٹی کے ساتھ جائز نہیں کیونکہ جب آپ نے رشیدہ بی بی کا دودھ پیا تو وہ آپ کی رضاعی ماں بن گئیں اور ان کی ساری اولاد آپ کے رضاعی بہنیں اور بھائی بن گئے، چاہے انہوں نے آپ کے ساتھ دودھ پیا ہو، آپ سے پہلے پیا ہو یا بعد میں پیا ہو، تو جس طرح سگے بہن بھائی کا آپس میں نکاح حرام ہے اسی طرح رضاعی بہن بھائی کا نکاح بھی نا جائز و حرام ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم