Kya Pehle Peer Ke Inteqal Ke Baad Mureed Dusre Peer Se Mureed Ho Sakta Hai ?

کیا پہلے پیرکے انتقال کےبعد مرید دوسرے پیر سے مرید ہوسکتا ہے؟

مجیب:مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:gul:1016

تاریخ اجراء:07محرم الحرام  1438 ھ/09اکتوبر 2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر مرشد دنیا سے پردہ فرما جائیں اور ان کے سلسلے کو کوئی آگے بڑھانے ولا نہ ہوتو کیا مریدین کسی اورنئے پیر سے بیعت کر سکتے ہیں ؟

سائل:عادل

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جب کوئی شخص کسی ایسے پیر کا مرید ہو جائے جس میں پیر بننے کی شرائط پائی جاتی ہوں تو اب بلا وجہ شرعی اس کی بیعت کو توڑ کر کسی دوسرے شیخ سے مرید ہونا جائز نہیں ہے اور شیخ کا انتقال ہوجانا کوئی ایسی وجہ نہیں ہے جس کی وجہ سے بیعت کو ختم کرکے کسی نئے پیر سے مرید ہونے کی اجازت دی جائے۔البتہ تربیت اور حصول فیض کے لئے کسی دوسرے جامع الشرائط پیر کا طالب ہونے میں حرج نہیں اور اس دوسرے پیر سے جو فیوض و برکات حاصل ہوں اسے اپنے پہلے پیر ہی کی عطا جانے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم