Kya Aurat Skirt Pehen kar Namaz Parh Sakti Hai ?

عورت کااسکرٹ پہن کر نماز پڑھنا

مجیب: مفتی ابو محمد  علی اصغر عطاری

فتوی  نمبر:91

تاریخ  اجراء: 25صفرالمظفر1441 ھ/25اکتوبر  2019 ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ خواتین کا اسکرٹ پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   اسکرٹ میں عورت کے بازو  اور پنڈلیاں کھلی رہتی ہیں اور ایسا لباس عورت کو پہننا جائز نہیں اور نہ ہی اسکرٹ پہن کرنماز ہو سکتی ہے اس لئے کہ نماز میں سترِعورت فرض ہے اور بازو پنڈلیاں عورت کے ستر میں داخل ہیں۔ جب ستر میں شامل کسی بھی عضو کا چوتھائی حصّہ کھلا ہو یا متعدد اعضائے ستر کھلے ہونے کی صورت میں ان میں جو سب سے چھوٹا عضو ہے اس کا چوتھائی حصّہ کھلا ہو تو ایسی حالت میں نماز شروع ہی نہیں ہوتی بلکہ ذمہ پر باقی رہتی ہے تو ایسا لباس جو اللہ تعالیٰ کے حق کو پورا کرنے میں رکاوٹ بنے وہ کس قدر بُرا لباس ہے  اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔لہٰذا نہ تو نماز ایسا لباس  پہن کر پڑھی جا سکتی ہے اور نہ ہی نماز کے علاوہ ایسا لباس پہننا جائز ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم