Haiz Ki Halat Mein Ayat e Sajda Suna Tu Sajde Ka Kya Hukum Hai ?

حائضہ عورت آیت سجدہ سن لے، تو کیا اس پر سجدہ تلاوت واجب ہوگا؟

مجیب:ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر:Nor-12688

تاریخ اجراء:01 رجب المرجب1444ھ/24جنوری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت اگر ماہواری کے ایام میں آیتِ سجدہ سن لے، تو کیا اس پر سجدہ تلاوت واجب ہوگا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حیض و نفاس کی حالت میں  عورت اگر آیتِ سجدہ سن لے، تو اس پر سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوگا۔

   چنانچہ فتاوٰی عالمگیری میں ہے:”في الصغرى الحائض إذا سمعت آية السجدة لا سجدة عليها، كذا في التتارخانية ۔“یعنی فتاوی صغری میں ہے کہ حائضہ عورت جب آیتِ سجدہ سنے تو اس پر سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوگا، جیسا کہ تاتارخانیہ میں مذکور ہے۔ (الفتاوى الهندية، کتاب الطھارۃ، الفصل الرابع فی احکام الحیض و النفاس و الاستحاضۃ، ج 01، ص 38، مطبوعہ پشاور)

   تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:”(فلا تجب على كافر وصبي ومجنون وحائض ونفساء: قرؤوا أو سمعوا) لانهم ليسوا أهلا لها۔“یعنی کافر ،نابالغ،مجنون ،حیض و نفاس والی پر سجدہ تلاوت نہیں ہے چاہے ان لوگوں  نے آیت سجدہ پڑھی ہو یا سنی کیونکہ یہ سجدۂ تلاوت کے اہل ہی نہیں ہیں۔(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاۃ، ج02،ص701،مطبوعہ کوئٹہ)

   بہارِ شریعت میں ہے:” حَیض و نِفاس کی حالت میں سجدہ شکر و سجدہ تلاوت حرام ہے اور آیت سجدہ سننے سے اس پر سجدہ واجب نہیں۔(بہار شریعت،ج 01،ص382، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم