Ghair Mahram Le Palak Se Parde Ka Hukum?

غیر محرم لے پالک سے پردے کا حکم

مجیب: مفتی ہاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: lar:6069-1

تاریخ اجراء: 13محرم الحرام1438ھ/15اکتوبر2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگرکسی عورت نے ایسے بچے کولے کر اپنا بیٹابنایا،جونہ اس کامحرم تھااورنہ ہی اس سے کوئی رضاعی رشتہ تھاتوکیا جب وہ بڑا ہوجائے اس سے پردہ کرناضروری ہوگا؟

سائل:محمدبلال (راو ی روڈ،لاہور)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جی ہاں !لے پالک بچہ جوعورت کا نہ محرم ہواورنہ ہی ا س سے کوئی رضاعی رشتہ ہوجب بڑا ہوجائےتواس سے پردہ کرنا ضرروی ہے کہ وہ اجنبی ہے اورعورت کوہراجنبی مرد سے پردہ کاحکم ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم