میت کو غسل و کفن دینے کے بعد کفن ناپاک ہوجائے ، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارےمیں کہ ایک شخص زخمی حالت میں انتقال کرگیا،غسلِ میت دیتے وقت کسی طرح زخم سے نکلنےوالاخون روک دیا گیا،غسل سے قبل خون بھی صاف کردیا ، پھرمسنون طریقہ کے مطابق میت کی تکفین بھی کردی،اس دوران خون نہیں نکلا ، کچھ دیر بعد تک بھی خون نہیں نکلا،لوگوں کو میت کا چہرہ دکھایاگیا پھر جب میت کو گھرسےجنازہ گاہ لے جایا گیا،جب نمازِ جنازہ پڑھی جانے لگی تومیت کے کفن پر نظر پڑی کہ زخم والے حصے کی طرف والاکفن خون سے لال ہوگیا ہے،اس پرکسی نے کہا کہ نمازِ جنازہ کے لئے میت کا کفن بھی پاک ہونا ضروری ہے لہذا کفن پاک کیے بغیرنمازِ جنازہ نہیں پڑھ سکتے ، مگر امام صاحب نے پھر بھی نمازِ جنازہ پڑھا دی اورمیت کی تدفین کردی گئی۔پوچھنا یہ ہے کہ اس صورت میں کفن کو پاک کرنا ضروری تھا یا نہیں؟نیز نمازِ جنازہ درست ہوئی یا نہیں؟