دکاندار کا جھوٹ بول کر کہ ’’ میرے پاس کُھلے پیسے نہیں ہیں ‘‘ چیز بیچنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں فروٹ بیچتا ہوں،اس جگہ پہ اور کئی افراد بھی فروٹ کا کام کرتے ہیں،جب کوئی گاہگ خریداری کے لیے آتا ہے اور فروٹ خرید کراس کی قیمت سےبڑا نوٹ دیتا ہے،تو بیچنے والا یوں کہتا ہے کہ میرے پاس کھلے پیسے نہیں ،اتنے کا مزید فروٹ خرید لیجئے،حالانکہ اس کے پاس کھلے پیسے ہوتے بھی ہیں اور بعد میں وہ اس چیز کا اظہار بھی کرتا ہے کہ میں نےآج اس انداز سے فروٹ بیچا ہے،حالانکہ میرے پاس کھلے پیسے بھی تھے۔مارکیٹ میں یہ رواج کافی بڑھتا جا رہا ہے اور کچھ لوگ باقاعدہ الگ سے اس طرح کے نوٹ رکھتے ہیں اور گاہگ کے سامنے وہی نکالتے ہیں،تاکہ اسے اطمینان ہو جائے کہ واقعی اس کے پاس کھلے پیسے نہیں ،حالانکہ اس کے پاس کھلے پیسے موجود ہوتے ہیں۔دکانداروں کا اس طرح کرنا شرعاً کیسا ہے؟