ڈھول بجوانے اور داڑھی کٹوانے والے کو پیر بنانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
(1)ہمارے گاؤں میں ایک پیر آتا ہے ،جس کی آمد کے موقع پر اس کا استقبال ڈھول باجے اور ناچ سے کیاجاتا ہے ،پیر اس کام سے منع نہیں کرتا بلکہ انہیں کہتا ہے کہ ”بجاؤ خوب موج کرو“،یہ پیر عالم بھی نہیں ہے اور داڑھی بھی کٹواکرایک مٹھی سے کم کرواتا ہے۔دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس پیر کی بیعت کرنا کیسا ؟
(2)اگر کوئی عالم پیر صاحب کی مخالفت کرتا ہے اور کہتا ہے کہ ڈھول بجانا جائز نہیں ہے تو پیر صاحب کہتے ہیں اس امام کی اقتدا چھوڑ دیں ،اس کا کیا حکم ہے؟
سائل:انجینئر محمد ابرار(جامع مسجد نور، کانواں لٹ،ڈسکہ ،سیالکوٹ)