دورانِ عبادت ریاکاری کے خیالات آئیں، تو کیا کرنا چاہیے؟
سوال: اگر کوئی شخص خلوت میں کسی نیکی کا عادی ہو (مثلاً نعت سن کر روتا ہو یا دعا میں روتا ہو) تو اب اگر وہ کسی ایسی جگہ ہو کہ جہاں لوگ اسے دیکھ رہے ہوں، اور وہ اپنے معمول کے مطابق اس نیک کو عمل کو بجالائے جس پر اس کے دل میں یہ خیالات آئیں کہ فلاں مجھے دیکھ رہا ہے، وہ مجھے نیک سمجھے گا۔ تو کیا ان خیالات کا آنا بھی ریاکاری میں شمار ہوگا؟
نیز ریاکاری کے خیالات آنے کی صورت میں شریعت کی کیا تعلیمات ہیں؟ کیا ان خیالات کی وجہ سے نیکی کو ترک کردینا چاہیے یا پھر اس نیکی کو بجا لانا چاہیے؟؟ رہنمائی فرمادیں۔سائلہ: بنت علی