جی پی فنڈ والی رقم کی وجہ سے حج فرض ہوگا یا نہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کو کمپنی کی طرف سے جی پی فنڈ کی مد میں رقم ملی ہے ، جو اُس کی تنخواہ سے ہی کاٹی گئی تھی اور وہ حج کے اخراجات کے برابر ہے ، تو کیا اس شخص پر حج فرض ہوگا ؟ اصل رقم حج کے اخراجات کے برابر ہو ، تو کیا حکم ہے اور سود والی رقم کے ساتھ مل کر حج کے اخراجات کے برابر ہو ، تو کیا حکم ہے ؟ نیز اگر سود والی رقم کے ساتھ حج کر لیا ، تو فرض ادا ہوگیا یا دوبارہ کرنا پڑے گا ؟
سائل:خرم عطاری (ٹیکسلا ، راولپنڈی )