طلبا کے لئے دی گئی زکوۃ مہتمم کا خود استعمال کر لینے کا حکم
سوال: اگر ہم زکوة کی رقم مدرسے میں طلبا کے لیے دیتے ہیں، اس کے لیے جو مدرسے کا انچارج یا مہتمم ہے، ہم اسے اپنا وکیل بنا کر زکوة، ان کے ہاتھ میں دیتے ہیں، اب اگر وہ صاحب آگے پیسے طلباکو نہیں دیتے، بلکہ خود استعمال کر لیتے ہیں، تو کیا ہماری طرف سے زکوة ادا ہوجائے گی؟