غسل میں کلی ناک میں پانی چڑھانا بھول گئے تو پڑھی گئی نمازوں کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر فرض غسل میں فقط کلی کرنا یا ناک میں پانی ڈالنایا دونوں ہی بھول جائیں اور نماز پڑھنے کے بعد یاد آئے،تو اس نماز کا کیا حکم ہے ؟نیز اب نئے سرے سے غسل کرنا ضروری ہوگا یا جو فرض رہ گیا تھا،فقط اسے ادا کرنا کافی ہوگا؟اور اگر وضو کرنے کے بعدیہی صورت پیش آجائے،تو اب کیا حکم ہو گا؟