تہجد کے لیے اذان دینے کا حکم؟
سوال: زید روزانہ نمازِ فجر کا وقت شروع ہونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے تہجد کی نماز کے لیے اور لوگوں کو جگانے کے لیے مسجد کے لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کرتا ہے، جس سے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ زید کا اعلان کرنا کیسا ہے؟ لوگوں کے منع کرنے پر زید کہتا ہے کہ میرے اعلان کرنے سے بہت سے لوگ نیکی کرتے اور تہجد پڑھتے ہیں اور مزید یہ بھی کہتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانہ میں بھی لوگوں کو نمازِ تہجد کے لیے جگایا جاتا تھا، لہٰذا میرا اعلان کرنا درست ہے۔ ہمیں رہنمائی فرمائیں کہ اِس کا شرعی حکم کیا ہے؟