’’جو بداخلاق بیوی کو طلاق نہ دے، تو اس کی دعا قبول نہیں ہوتی‘‘ کیا یہ حدیث ہے؟ نیز اس کا صحیح مفہوم کیا ہے ؟
سوال: ایک کلپ سنا کہ جس میں کوئی شخص ایک حدیث بیان کر رہا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا : جس کی بیوی بداخلاق ہو اور وہ اسے طلاق نہ دے، تو اس کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ اس حوالے سے چند سوالات ہیں :
(1)کیا یہ حدیث پاک ثابت ہے ؟
(2)اور اگر ثابت ہے، توکیا واقعی ایسے شخص کی کوئی دعا قبول نہیں ہوتی ؟ اس کاصحیح مفہوم بیان کر دیجئے۔
(3)کیا بداخلاق بیوی کو طلاق دینا ضروری ہے؟ اگر اسے طلاق نہ دی ، توبندہ گنہگار ہو گا؟