کیا والد کے ہوتے ہوئے ماموں کو حق پرورش حاصل ہوتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض معاملات کی وجہ سے میں نے تقریبا سولہ سال پہلے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی ، اس وقت میری سب اولاد چار سال یا اس سے کم ہی تھی ، میری بیوی اولاد کو لے کر اپنے میکے (لاہور )میں رہنا شروع ہو گئی اور کچھ عرصے بعد اس کا انتقال ہو گیا اور بچوں کی ساری دیکھ بھال بچوں کے ماموں کرتے رہے ، اب مجھے کسی نے بتایا ہے کہ لڑکا سات سال کی عمر میں اور لڑکی نو سال کی عمر میں پہنچ جائے تو والد پر لازم ہوتا ہے کہ وہ اپنی اولاد کو اپنے پاس رکھے اور ان کی تربیت کرے ۔میں انہیں لینے کے لیے گیا تو ان کے ماموں واپس کرنے سے منع کر رہے ہیں اورمیرے بچے ( بیٹا 20، اور بیٹیاں 17,18سال کی ہیں ) بھی ساتھ آنے پر راضی نہیں ہیں ، اب میرے لیے شریعت میں کیا حکم ہے ؟نیز کیا ان کی شادیوں کی ذمہ داری مجھ پر ہے؟