سرچ کریں

Displaying 1 to 10 out of 16 results

2

این جی آر ( NGR) کمپنی میں انویسٹ کرنے کا حکم

سوال: ایک کمپنی ہے این جی آر ( NGR) کے نام سے ۔ کمپنی کہتی ہے کہ ہم سولر انرجی بناتے ہیں اور سیل کرتے ہیں اور جو نفع ہوتا ہے اپنے شرکاء کے ساتھ شیئر کرتے ہیں ۔ آپ اپنے پیسے ہماری کمپنی میں انویسٹ کریں اور منافع کمائیں۔ انویسٹ کر نے کے لیے کمپنی نےمختلف پیکج بنائے ہیں اور انویسٹ کے حساب سے نفع کی مقدار پہلے سے طے ہوتی ہے ۔ مثلا: چار ہزار والے پیکج میں آپ پہلے چار ہزار روپے کمپنی کے اکاؤنٹ میں ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعے جمع کروائیں گے، پھر چار ہزار والا پینل ایپ میں جا کر ایکٹِو(Active) کریں گے ۔ اس کے بعد آپ کو نفع ملنا شروع ہو جائے گا۔اس پیکج کا نفع روزانہ86.40 روپے ملے گا۔ نفع ایک ہفتے تک ملتا رہے گا ۔ اس کے بعد آپ کی انویسٹ کی ہوئی رقم اور منافع دونوں آپ نکال سکتے ہیں اور چاہیں تو دوبارہ پینل ایکٹو کر کے مزید انویسٹ کر دیں۔ایک بندہ ایک سے زیادہ پینل بھی ایکٹو کر سکتا ہے۔ نفع ایپلی کیشن میں ہر دو گھنٹے بعد شو ہوتا ہے، جسے چوبیس گھنٹوں میں کم از کم ایک بار ایپلی کیشن کھول کر وصول کرنا ہوتا ہے ، اگر نہ کیا جائے تو نفع واپس چلا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر آپ اپنے ذریعے سے پانچ ممبر بناتے ہیں جو کمپنی میں انویسٹ بھی کر دیں، تو آپ کو تین ہزار روپے کمپنی کی طرف سے بونس ملے گا اور ممبر جتنی رقم انویسٹ کریں گے ،اس کا کچھ فیصد حصہ آپ کو کمیشن کے طور پر بھی ملے گا۔وہ ممبر جب مزید ممبر بنائیں گے، تو بھی آپ کو کچھ نہ کچھ کمیشن ملے گا۔ ممبر بنانے کا یہ فائدہ بھی ہوگا کہ آپ کا لیول اَپ (UP)ہو جائے گا، پانچ ممبرز پر پہلا لیول، دس پر دوسرا ، بیس پر تیسرا ، اسی طرح آگے تک چلتا رہے گا۔لیول جتنا بڑا ہوگا اتنی زیادہ رقم انویسٹ کر سکتے ہیں، یعنی بڑے لیول کا پینل لے سکتے ہیں جس میں زیادہ نفع ملتا ہے ۔ نوٹ: معلومات کے مطابق کمپنی کی ویب سائٹ کوئی نہیں ہے، صرف ایپلی کیشن ہےاور اس پر بھی اکاؤنٹ بنانے کے لیے VPNآن کرنا پڑتا ہے۔اور اس کے طریقہ کار کے متعلق معلومات زیادہ تر ان لوگوں سے ہی ملتی ہے، جو اس میں انویسٹ کر رہے ہیں۔ کمپنی کا پاکستان میں کوئی آفس نہیں ہے، ہاں بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسلام آباد کے بلیو ایریا میں آفس ہے، لیکن اس کی تصدیق نہیں ہے، گوگل میپ پر بھی اسلام آباد کے کسی علاقے میں آفس شو نہیں ہوتا۔

2
3

سی جی ایم سینسر ( Glucose Meter ) لگا ہو تو غسل کا حکم؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ذیابیطس کے مریض کے لئے خون میں موجود گلوکوز کی مقدار پر نظر رکھنا نہایت اہم ہے۔گلوکوز کی مانیٹرنگ کے لئےعام طور پر گلوکوزمیٹر استعمال کیا جاتا ہے۔جس میں ایک ٹیسٹ سٹرپ لگا ئی جاتی ہے اور اس پر خون کا قطرہ گرا کر مشین کے ذریعے گلوکوزکا لیول چیک کر لیا جاتاہے۔ آج کل ایک جدید طریقہ آیا ہے۔وہ یہ کہ ”سی جی ایم (Continuous Glucose Monitoring)“ ایک آلہ ہے، جس کی مدد سے گلوکوز کی مستقل مانیٹرنگ ممکن ہے۔ یہ آلہ جسم پر عام طورپہ کہنی سے اوپر بازو کی سطح پر چپکا دیا جاتا ہے۔یہ آلہ ایک باریک سے سینسر کی مدد سے گلوکوز کا لیول چیک کرتا ہےاور وائرلیس ٹیکنالوجی کے ذریعے ریزلٹ ایک میٹر یا موبائل وغیرہ پر شو کر دیتا ہے۔ ہر ایک منٹ میں یا چند منٹ بعد یہ گلوکوز کا لیول چیک کرتا رہتا ہے،اور بتاتا رہتا ہے کہ گلوکوز لیول اوپر کو جا رہا ہے یا نیچے کو آرہا ہےاور اگلے بیس منٹ یا آدھے گھنٹے بعد کی کیفیت کا اندازہ بھی بتا دیتا ہے۔یہ آلہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جن کو دن میں چھ سے آٹھ مرتبہ گلوکوز چیک کرنا پڑتا ہے۔اس میں الارم بھی سیٹ کر سکتے ہیں ، جو خون میں شوگر کے نہایت کم یا زیادہ ہو جانے پر مریض کو خبردار کرتا ہے۔ اس طرح ان مریضوں کی جان بچا ئی جا سکتی ہے ، جن کو سوتے ہوئے ہائپوگلائسیمیا (Hypoglycemia) ہو جائے ، کیونکہ یہ ایک خطرناک بات ہے جس سے مریض کی موت تک واقع ہو سکتی ہے۔ سی جی ایم کو دن میں دو مرتبہ گلوکوزمیٹر سے خون میں گلوکوز چیک کر کے برابر (Calibrate) کرنا ضروری ہے تاکہ بالکل صحیح نمبر معلوم ہو سکیں ، کیونکہ اس سے حاصل ہونے والا رزلٹ گلو کوز میٹر سے کم درجے کا ہوتا ہے ، البتہ بعض نئے سی جی ایم کو اس طرح برابر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جب یہ سینسر جسم پر لگا ہو تو جسم پر پانی بہاسکتے ہیں ، لیکن جسم کے جتنےحصے پر یہ سینسر لگا ہے اتنے حصے کی جلد تک پانی نہیں پہنچ سکتا ، کیونکہ یہ جسم کے ساتھ مضبوطی سے چپکا ہوتا ہے۔اس کو اتارنے میں کوئی حرج یا مشقت کا سامنا نہیں ہوتا یعنی بآسانی اسے اتارا جا سکتا ہے ، لیکن اترنے کے بعد یہ دوبارہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اور اس کی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے تقریبا بیس ہزار کے قریب اور عام طور پر اسے دس بارہ دن تک یا بعض کو چودہ دن تک نہیں اتاراجاتا۔ اس تفصیل کے بعد سوال یہ ہے کہ کیا اس سینسر کو استعمال کر سکتے ہیں ؟ اگر کر سکتے ہیں ، تو غسل فرض ہونے کی صورت میں کیا اسے اتارے بغیر غسل کا فرض ادا ہوجائے گا؟

3