سرچ کریں

Displaying 81 to 90 out of 261 results

88

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت

سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟

88
90

سونا بطورِ قرض لیا تو سونا ہی واپس کرنا ہوگا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ تین سال پہلے میرے بھائی کو پیسوں کی ضرورت تھی میرے پاس بائیس کریٹ سونے کے تین بسکٹ تھے جو میں نے اپنی بیٹی کی شادی کے لیے رکھے ہوئے تھے میں نے یہ سونے کے بسکٹ بطور قرض اپنے بھائی کو دے دئیے ساتھ میں یہ کہا کہ جب میری بیٹی کی شادی ہوگی تو آپ مجھے اسی کریٹ کے سونے کے بسکٹ دے دیجئے گا تاکہ میں اپنی بیٹی کا کچھ زیور بنوا لوں ، بھائی نے اس وقت پیسوں کی ضرورت کی وجہ سےوہ بسکٹ بیچ دئیے جو کہ ڈیڑھ لاکھ کے بکے تھے ، اب کچھ عرصے بعد میری بیٹی کی شادی ہونے والی ہے میں بھائی سے اپنا سونا طلب کر رہا ہوں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ سونے کی قیمت بہت بڑھ چکی ہے وہ کہہ رہے ہیں کہ میں ڈیڑھ لاکھ روپے دوں گا جبکہ میرا مطالبہ یہ ہے کہ میں نے سونے کے بسکٹ دئیے تھے لہٰذا مجھےآپ سونے کے بسکٹ دیں ، برائے کرم اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ میرامطالبہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟

90