سرچ کریں

Displaying 81 to 90 out of 673 results

81

مقدس اوراق کے متعلق سوال جواب

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: (1)مقدس اوراق جن پراسمائے مقدسہ یاآیات وغیرہ ہوں ان کوجلاکرراکھ سمندرمیں ڈال دی جائے توایساجائزہے یا نہیں ؟ اور اگر اخبارکی ایک جانب جاندارکی تصویراوردوسری جانب آیت قرآنی وغیرہ ہوتوایسے اخبارکوجلاسکتے ہیں یانہیں ۔؟ (2)دعوت اسلامی کے مدنی مراکزفیضان مدینہ اورمدارس المدینہ وغیرہ میں وسعت ہوتومقدس اوراق محفوظ کرنے کے لیے کنویں بناسکتے ہیں یانہیں ؟ (3)مختلف علاقوں سے مقدس اوراق اکٹھے کرکے دعوت اسلامی کے مدنی مراکزفیضان مدینہ یامساجدمیں عارضی طورپررکھ سکتے ہیں یانہیں تاکہ جب اتنے جمع ہوجائیں کہ ایک ٹرک وغیرہ بھرسکے توانہیں محفوظ کرنے کے لیے بھیجاجاسکے۔ (4)اوراق مقدسہ محفوظ کرنے کے لیے جوباکسزنصب کیے جاتے ہیں ان میں بعض اوقات پیسے،ٹوپی،مصلے اورکتب ورسائل وغیرہ نکلتے ہیں ان کے بارے میں کیاحکم ہے ؟ (5)جب دریاخشک ہوجاتے ہیں اوران میں پانی نہیں ہوتاوہاں زمین کھودکرمقدس اوراق کودفن کیاجاسکتاہے؟ (6)اگرکسی شخص نے اس لیے رقم دی کہ اس سے مقدس اوراق کے باکسز بنواکرلگوائیں کیااس رقم کواوراق مقدسہ کے اجیروں کوبطوراجارہ دے سکتے ہیں ؟ (7)کیااوراق مقدسہ کومشین کی مددسے ریزہ ریزہ کرکے پانی میں بہایاجاسکتاہے ؟

81
86

جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔

86