معذور کا تَیَمُّم کرنا اور بعدِ صحت ان نمازوں کا اِعادہ کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی غریب شخص مَعْذور ہو اس کے دونوں گُھٹنے ٹوٹے ہوں جس کے سبب وہ چل نہ سکتاہو، وہ پانی تک خود بھی نہ جا سکتا ہو اور کوئی شخص اس کو وضو کرانے والا نہ ہو، نہ ہی پانی دینے والا ہو اور نہ ہی پانی خریدنے کی وہ طاقت رکھتا ہو، الغرض اس کو پانی تک کسی طرح قدرت نہ ہوتوکیا وہ نماز کے وقت تَیَمُّم کر سکتا ہے؟ نیز جب ایسا عذر والا شخص تندرست ہوجائے تو کیا اس کے لئے ان نمازوں کا جو تَیَمُّم کے ساتھ ادا کی گئیں ان کااِعادہ کرنا ضروری ہوگا ؟