سرچ کریں

Displaying 61 to 70 out of 6426 results

65

مقدس اوراق کے متعلق سوال جواب

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: (1)مقدس اوراق جن پراسمائے مقدسہ یاآیات وغیرہ ہوں ان کوجلاکرراکھ سمندرمیں ڈال دی جائے توایساجائزہے یا نہیں ؟ اور اگر اخبارکی ایک جانب جاندارکی تصویراوردوسری جانب آیت قرآنی وغیرہ ہوتوایسے اخبارکوجلاسکتے ہیں یانہیں ۔؟ (2)دعوت اسلامی کے مدنی مراکزفیضان مدینہ اورمدارس المدینہ وغیرہ میں وسعت ہوتومقدس اوراق محفوظ کرنے کے لیے کنویں بناسکتے ہیں یانہیں ؟ (3)مختلف علاقوں سے مقدس اوراق اکٹھے کرکے دعوت اسلامی کے مدنی مراکزفیضان مدینہ یامساجدمیں عارضی طورپررکھ سکتے ہیں یانہیں تاکہ جب اتنے جمع ہوجائیں کہ ایک ٹرک وغیرہ بھرسکے توانہیں محفوظ کرنے کے لیے بھیجاجاسکے۔ (4)اوراق مقدسہ محفوظ کرنے کے لیے جوباکسزنصب کیے جاتے ہیں ان میں بعض اوقات پیسے،ٹوپی،مصلے اورکتب ورسائل وغیرہ نکلتے ہیں ان کے بارے میں کیاحکم ہے ؟ (5)جب دریاخشک ہوجاتے ہیں اوران میں پانی نہیں ہوتاوہاں زمین کھودکرمقدس اوراق کودفن کیاجاسکتاہے؟ (6)اگرکسی شخص نے اس لیے رقم دی کہ اس سے مقدس اوراق کے باکسز بنواکرلگوائیں کیااس رقم کواوراق مقدسہ کے اجیروں کوبطوراجارہ دے سکتے ہیں ؟ (7)کیااوراق مقدسہ کومشین کی مددسے ریزہ ریزہ کرکے پانی میں بہایاجاسکتاہے ؟

65
69

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت

سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟

69