پیسے اور دکان دے کر عقد مضاربت کی شرعی حیثیت
سوال: ایک شخص دوسرے شخص کے ساتھ اس طرح کام کرنا چاہتا ہے کہ دوکان بھی میری ہوگی اور پیسے بھی میں دوں گا ،تم میری دکان میں کریانہ کا کام کرو۔ جو شخص دکان دے رہا ہے وہ اس دکان کا کوئی معاوضہ (Compensation) نہیں لے گا۔ دکان دینےکی غرض (Purpose)یہ ہے کہ دوسری دکان کرایہ وغیرہ پرنہ لینی پڑے اور راس المال (Capital) کی بچت ہوسکے۔نفع کے متعلق اس طرح طے کرناہے کہ جو بھی نفع ہوگا اس کے تین حصے کریں گے، دو حصے کام کرنے والے کےہوں گے، اور ایک تہائی (One-third) مال اور دوکان کا مالک رکھے گا ۔
کیا یہ طریقہ اختیار کرتے ہوئے کاروبار کیا جا سکتا ہے؟کیا مال کے ساتھ دکان لینا اور پھر کام کرنے والے کا نفع زیادہ رکھنا جائز ہے؟