سرچ کریں

Displaying 51 to 60 out of 825 results

52

اس شرط پر قرض دینا کہ مقروض اسے مارکیٹ سے کم ریٹ پر اشیاء بیچے گا؟

سوال: کیا فرماتےہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے عمرو سے کہا کہ مجھے کاروبار کے لیے رقم چاہیے ،اس رقم سے کاروبار کرنے کی وجہ سے مجھے بھی فائدہ ہو گا اور آپ کو بھی فائدہ دوں گا۔عمرو نے کہا کہ مجھے کیا فائدہ ہو گا؟زید نے کہا کہ میں اس رقم سے اپنا کاروبار کروں گا اور آپ کو فائدہ یہ ہو گا کہ میں آپ کو ہر ماہ ایک ہزار تولہ چاندی بیچوں گا اور اس کا ریٹ فی تولہ مارکیٹ سے 80روپے کم ہو گا اور اگر کسی ماہ چاندی نہ بیچ سکا، تو اس سے اگلے ماہ پچھلا وزن بھی پورا کروں گا اور فی تولہ مارکیٹ سے 80روپے کمی کے بجائے 160روپے کمی کے ساتھ بیچوں گا۔یونہی جب تک آپ کو رقم واپس نہیں کردیتا،اس وقت تک اسی طرح مارکیٹ ریٹ سے کم قیمت پر چاندی بیچتا رہوں گا۔یاد رہے کہ زید عمرو کی رقم سے جو کاروبارکرے گا،اس کاروبار کے ساتھ عمرو کاکوئی تعلق نہیں ہوگا،اس میں نفع ہو یا نقصان ،بہر صورت زید بعد میں عمرو کو اس کی پوری رقم واپس کرے گا ۔براہِ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زید اور عمرو کے ما بین طے پانے والا مذکورہ معاہدہ شرعا درست ہے یا نہیں ؟

52
57

آئی ڈی اے (IDA) وغیرہ کمپنیوں کے ذریعے آن لائن کاروبار اور انویسٹ کرنے کا حکم

سوال: انٹر نیٹ پر آن لائن ٹریڈنگ کے حوالے سے IDA نام کی ایک ایپلیکیشن متعارف ہوئی ہے،جو جدید عالمی بلاک چین مالیاتی پروگرام کے تحت کام کر رہی ہے اور اس کا دار و مدارڈیجیٹل کرنسی پر ہے،اس کے کام کرنے کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ: (الف)سب سے پہلے اکاؤنٹ تشکیل دے کر اپنی ذاتی معلومات جمع کروا کر رجسٹری کروانی ہوتی ہے،پھر ٹریڈنگ کے لیے تین سو USDT (یہ ڈیجیٹل ڈالرکی کرنسی ہے)خرید کر انویسٹمنٹ کرنی ہوتی ہے۔ 300 USDT کی جتنی پاکستانی کرنسی ہوتی ہے ،وہ اکاونٹ میں جمع کروائی جاتی ہے،تواس کے بدلے 300 USDTاکاونٹ میں آجاتے ہیں ۔ (ب)ٹریڈنگ کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کلِکس کرنے ہوتے ہیں،اور روزانہ آمدنی کا دار و مدار کلِکس پر ہوتا ہے،اولاًمقررہ کلِکس زیادہ مقدار میں(یعنی 30) ہوتے ہیں،پھر بعد میں صارف کا ٹائم بچانے کے لیے کمپنی کلِکس کی مقدار کم کردیتی ہے۔ ایک کلِک کرنے پر پہلی ٹریڈنگ تین منٹ میں مکمل ہو جاتی ہے اور دوسرا کلِک تین منٹ سے پہلے یعنی پہلی ٹریڈنگ مکمل ہونے سے پہلے نہیں ہوتا۔ ہر کلِک کے ساتھ ساتھ ہی ٹریڈنگ کے ساتھ پرافٹ ملتا جاتا ہے اور یہ کلِکس ہر روز ری نیو ہوتے ہیں ، ایک دن کے کلِکس مکمل کیے بغیر پیسے نہیں نکلوائے جا سکتے۔ یہ کلکس دراصل ڈیجیٹل کرنسی کی خریداری ہوتی ہےیعنی ڈیجیٹل کرنسی کاریٹ شوہورہاہوتاہے ،جب اس پر ایک کلک کیاتوڈیجیٹل کرنسی خریدی گئی،پھرتین منٹس کے اندراندرجیسے ہی اس کرنسی کاریٹ خریدی گئی مقدارسے اوپرہوتاہے،کمپنی نے جوکمپیوٹرلگارکھے ہیں ،وہ اسی وقت اسے سیل کردیتے ہیں اورجوپرافٹ آتاہے ،وہ اس کللک کرنے والے کے اکاونٹ میں چلاجاتاہے۔ اورکلکس کے ذریعے جوٹریڈنگ ہوتی ہے ،اس کی تفصیل درج ذیل ہے: IDA بین الا قوامی اثر ورسوخ کو بڑھانے کے لیے خدمات فراہم کرے گا، زیادہ سے زیادہ صارفین کو سرمایہ کاری کے میدان میں زیادہ اور زیادہ مستحکم منافع حاصل کرنے میں مدد کرے گا، مارکیٹ کے رجحانات کا تجزیہ کرے گااور گاہکوں کو بہتر کام کرنے میں مدد کرے گا۔ IDA مقداری تجارت کیسے کام کرتی ہے؟ دنیا بھر میں بہت سے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز ہیں۔ ہر ایکسچینج کے مختلف تجارتی حجم میں صارف کی مختلف ضروریات ہوتی ہیں، اور مختلف مارکیٹیں مختلف ایکسچینجز پر ایک ہی کرپٹو کرنسی کی قیمت میں فرق کا باعث بنتی ہیں۔ IDA کی دنیا کی معروف مصنوعی ذہانت ٹریڈنگ ٹیکنا لوجی کے ذریعے، بڑے ایکسچینجز کاڈیٹا 24 گھنٹے اکٹھا کیا جاتا ہے۔ کم خریدیں، زیادہ بیچیں ، درمیانی قیمت کا فرق کمائیں ، صارفین کو مستحکم آمدنی حاصل کرنے میں مدد کریں۔ مثال کے طور پر ، Binance ایپ پر BTC کی موجودہ قیمت USDT20000 ہے، اور OKX ایپ پر BTC 20100USDT ہے۔IDA مصنوعی ذہانت والا روبوٹ خود بخود مارکیٹ کی نگرانی اور تجزیہ کرتا ہے تا کہ صارفین کو Binance سے خریدنے اور OKX پر فروخت کرنے میں مدد ملے، اور IDA اس لین دین سے حاصل ہونے والے منافع کا 50 فیصد لے گا۔ بقیہ 50 فیصد صارف کی ملکیت ہے۔ (ج)پھر چونکہ یہ ایپ بلاک چین مالیاتی پروگرام کے تحت کام کررہی ہے تواکاؤنٹ پرمننٹ کروانے اور اکاؤنٹ سے پیسے نکلوانے کے لیے صارف کا مزید تین بندوں کو ایڈ کروانا، ضروری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اکاؤنٹ میں تین سو USDTکا ہونا ضروری ہے ،اگر صارف معینہ مدت کے اندر اندر مزید تین بندوں کو ایڈ نہیں کرواتا، تو اس کا اکاؤنٹ ختم کر دیا جاتا ہے اور اکاؤنٹ میں رکھے پیسے بھی اس وقت تک صارف کو نہیں ملتے،جب تک کہ وہ تین بندوں کوایڈنہ کروائے اوراکاونٹ میں300 USDTنہ ہوں ۔ (د)مزید لوگوں کو ایڈ کروانے کی صورت میں صارف کو اضافی کمیشن دیا جاتا ہے اور اس کا تناسب بھی لوگوں کو ایڈ کروانے کے حساب سے ہوتا ہے یعنی صارف اس پروگرام میں مزید اپنی کوشش سے جتنے بندوں کو شامل کرے گا ،اس کے حساب سے اسے اضافی کمیشن ملے گا اور اسے اضافی انعام کا نام دیا جاتا ہے۔ اور اس چین سسٹم میں نئے شامل کروائے گئے لوگوں کے پرافٹ سے حصہ کاٹ کر صارف کو نہیں دیا جاتا، بلکہ ہر بندے کو اپنی ٹریڈنگ کے حساب سے پرافٹ پورا ملتا ہے اور اصل صارف کو مزید بندے شامل کرنے کا پرافٹ کمپنی اپنی طرف سے بطورانعام دیتی ہے۔ (ہ)یاد رہے۔۔۔!اس طرح کی تمام کمپنیاں و ایپس(Apps)، غیر سرکاری ہیں ،یہ کمپنیاں و ایپس کب تک چلیں گی ،کب بند ہو جائیں ،کوئی کنفرم نہیں ہوتا اور صارف کے اثاثے بھی غیر محفوظ ہوتے ہیں۔جب چاہیں یہ کمپنیاں صارف کااکاونٹ بلاک کردیں اوراس کے اکاونٹ میں جتنی رقم ہے، وہ ساری ضبط کرلیں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس ایپلیکیشن کے ذریعے آن لائن کاروبار کرنا،اس ایپلیکیشن میں انویسٹ کرنا ،جائز ہے یا نہیں؟

57
60

Loan apps کے ذریعے قرض لینا کیسا ؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ آج کل کچھ اس طرح کی موبائل ایپلی کیشنز آئی ہوئی ہیں جن کے ذریعے کوئی بھی آسانی سے قرض حاصل کر لیتا ہے ۔ طریقہ یہ ہوتا ہے کہ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے اپنی پرسنل انفارمیشن جمع کروا کے اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے اور پھر قرض کی درخواست دے دی جاتی ہے۔ عموما پہلی مرتبہ کم مقدار میں قرض ملتا ہے ، پھر اگر بروقت واپس ادا کر دیا جائے تو دوسری بار زیادہ مقدار میں قرض ملتا ہے۔ قرض کی رقم آپ کے کسی اکاؤنٹ مثلا بینک اکاؤنٹ یا جاز کیش اکاؤنٹ وغیرہ میں آجاتی ہے اور اسی طرح آن لائن رقم بھیجنے کے ذرائع استعمال کر کے آپ وہ رقم واپس بھیج سکتے ہیں۔ قرض کے طور پر جتنی رقم دی جاتی ہے واپسی میں ا س سے کچھ نہ کچھ زیادہ رقم دینی ہوتی ہے۔ بعض ایپلی کیشنز قرض پر اضافی رقم الگ سے لیتی ہیں اور سروس چارجز کے نام پر رقم الگ لیتی ہیں۔ مثلا آپ نے بارہ ہزار قرض کی درخواست کی ہے تو آپ کے اکاؤنٹ میں 9 ہزار آئیں گے۔ یعنی 5 سو روپے سروس چارجز کے اور پچیس سو (2500) روپےقرض پر جو اضافہ لینا ہے وہ پہلے ہی کاٹ لئے جائیں گے اور اب رقم واپس کرنی ہے تو پورے 12 ہزار واپس کرنے ہیں۔ اس تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کی ایپلی کیشنز کے ذریعے قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟

60