سرچ کریں

Displaying 51 to 60 out of 492 results

51

علم نجوم کی تعریف ،اقسام ،حکم نیز علم توقیت کی حیثیت کیا ہے ؟

سوال: (1)علم نجوم کی تعریف کیا ہے؟اور کیا اس کا تعلق ستاروں کے ساتھ ہے؟ اگر ہے، تو ان کی تخلیق کے کیا مقاصد ہیں؟ (2) علم نجوم کی کتنی قسمیں ہیں، مع التفصیل بیان کریں؟ (3)علم توقیت حاصل کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے، اورا گر سمت قبلہ، اوقات نماز، زکوۃ و حج معلوم کرنے کے لیے علم توقیت کے ساتھ علم نجوم کا بھی سہارا لینا پڑے، تو اس مقصد کے لیے علم نجوم کا حاصل کرنا کیسا؟ (4) تعریف سے ظاہر کہ اس علم کا تعلق تشکلاتِ فلکیہ و نجوم کے ساتھ ہے، جن سے حوادثات پر استدلال کیا جاتا ہے، تو تشکلاتِ فلکیہ و گردشِ نجوم کی ان حوادثات کے لیے کیا حیثیت ہو گی؟ (5) حوادثات جاننے کےلیے اس علم کو حاصل کرنااور اس کو استعمال کرنا کیسا؟ ہمارے معاشرے میں اس علم کے حامل افراد نجومی کہلاتے ہیں، اور وہ حساب لگا کر دوسروں کو مستقبل کے واقعات بتاتے ہیں، اس بارے میں شرع مطہرہ کیا فرماتی ہے؟ (6) اور ان نجومیوں سے قسمت و مستقبل کا حال معلوم کرنا کیسا؟ (7) آج کل اخبارات میں اس عنوان سے ’’آپ کا ہفتہ کیسا گزرے گا‘‘ کالم چھپتے ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ (8) فال دیکھنا دکھانا کیسا؟

51
54

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت

سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟

54