سرچ کریں

Displaying 41 to 50 out of 6470 results

41

جس کا ذہنی توازن درست نہ ہو ، اس کی پاکی و ناپاکی کا حکم ؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا بارہ سال کا نابالغ بیٹا ہے ، جس کا دماغی توازن بالکل درست نہیں ، کسی بھی چیز کو نہیں سمجھتا ، کوئی تدبیرو کام نہیں کرسکتا ، نجاست وطہارت کی بھی کوئی تمییز نہیں رکھتا ، ڈائپر نہ لگا ہو، تو کپڑوں میں نجاست کر دیتا ہے اور کبھی اپنا نجاست والا ہاتھ اپنے منہ میں ڈال لیتا ہے ،خود کھانا بھی نہیں کھا سکتا، اگر کوئی پاس کھانا کھا رہا ہو اور اسے بھوک لگی ہو تو رونے لگ جاتا ہے کھانا نہیں مانگتا،خود ہی اندازہ کرنا پڑتا ہے کہ اس کو کھانا چاہیے ، خاموش بیٹھا رہتا ہے کوئی کلام نہیں کرتا،کبھی بھی اس کو افاقہ نہیں ہوتا، بچپن سے ہی اس کی یہی حالت ہے ،البتہ بلاوجہ مارتا اور گالیاں نہیں دیتا، لیکن ہاتھ نہیں پکڑنے دیتا کہ کوئی ہاتھ پکڑے تو جھٹکا دے کر چھڑا لیتا ہے ۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ اب وہ بالغ ہونے کے قریب ہو گیا ہے، کیا اس پر پاکی حاصل کرنا واجب ہوگا، جبکہ وہ خود استنجا نہیں کر سکتا ؟ کیا اب اس کو استنجا کروانا میرے(والدہ کے) لیے جائز ہوگا؟جبکہ گھر میں کوئی مرد نہیں ہوتا جو یہ کام کر سکے ؟ ایسی صورت میں اس کے کپڑےو ڈائپر بدلنے کی کیا مجھے اجازت ہوگی؟

41
47

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت

سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟

47