حیض کے ایام کے بعد لا علمی کی وجہ سے رمضان کے روزے نہ رکھے تو حکم
سوال: ہندہ تقریباً ساڑھے گیارہ سال کی تھی، اب تک روزے فرض نہیں تھے، گھر والے بھی نہیں رکھواتے تھے، ان کی روزہ کشائی بھی نہیں ہوئی تھی، اسى سال وہ رمضان کی 9 تاریخ کو بالغہ ہوگئی اور اسی سال 28 رمضان کو اس کی روزہ کشائی تھی، اب باری کے دنوں میں، تو رخصت تھی روزہ نہ رکھنے کی اور ماہواری کے بعد بقیہ جو دن طہر کے گزرے تھے، اس میں انہوں نے مسئلہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سےروزہ نہیں رکھا تھا، اس کے ذہن میں یہ تھا کہ روزہ کشائی کے بعد ہی روزےرکھتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں تھا، اب وہ ان روزوں کی قضا کر رہی ہے۔ معلوم یہ کرنا تھا کہ آیا اس کے یہ روزے نہ رکھنے کا گناہ اس پر ہوگا جبکہ وہ لا علمی کی وجہ سے تھا؟ نیز ان روزوں کو چھوڑنے کی وجہ سے کوئی کفارہ تو ادا نہیں کرنا ہوگا ؟