پرانے دور کے یادگاری سکوں پر زکوۃ کی تفصیل
سوال: کیا ہم پرانے زمانے کے سکے یعنی کوائن شوق کے طور پر خرید سکتے ہیں ؟ اگر خرید سکتے ہیں تو اس پر زکوۃ کا کیا حکم ہو گا؟ مثال کے طور پر اکبر بادشاہ کے دور کا ایک روپیہ کا چاندی کا سکہ 4000 روپے کا خریدا ، اس میں جتنے گرام چاندی ہے اس چاندی کی قیمت آج 1500 ہے تو رہنمائی فرمائیں کہ اس سکے کی زکوۃ چاندی کی قیمت کے حساب سے دیں گے یا جتنے کا آج ہم نے خریدا ہے؟