جس شخص کا مال کمپنی لے کر بھاگ جائے، تو کیا وہ شخص زکوٰۃ لے سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگرکسی شخص نے کسی کمپنی میں سرمایہ کاری کی ہے اوروہ سرمایہ ضرورت سے زائداور نصاب کے برابر یااس سے زائدہے،لیکن بعدمیں کمپنی اس کاساراسرمایہ لے کربھاگ جاتی ہے اوراس سے سرمایہ کےملنے کی امیدنہیں رہتی اوراس سرمائے کے علاوہ اوررقم یاسامان یاجائیدادوغیرہ نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے وہ صاحب نصاب بن سکے ،توکیااس سرمائے کی وجہ سے کمپنی کے بھاگنے کے بعدوہ زکوٰۃ لے سکتاہے یانہیں لے سکتا ؟