بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارے میں کہ ایک شخص کے پاس دس ایکڑ زمین ہے اور اس کے دوبیٹے ہیں جووالد کےماتحت رہتےہیں ،اور والد کے ساتھ کھیتی باڑی میں ہاتھ بٹاتے ہیں ،زمین سے آنے والی ساری آمدنی والد کے پاس ہوتی ہے ،بیٹوں کو ضرورت کے مطابق خرچہ دیا جاتا ہے،باپ نے نہ تو ان کو جائیداد کا مالک بنایا ہے اور نہ ہی ان کے اپنے پاس نصاب کی مقدار کوئی دوسرا مال یا زمین ہے تو کیا ان پر قربانی واجب ہوگی ؟
سائل:مولانا نعیم فیض عطاری (جوہر ٹاون لاہور)