مسجد کے لیے قرض لینے کے احکام
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمیں اپنی مسجد پر سیکنڈ فلور بنانے کی حاجت تھی اس لئے اس کی تعمیر شروع کروادی مگر ابھی دیواریں بھی پوری نہیں ہوئی اورمسجد کا فنڈ ختم ہو گیا ہے اوروقف کی کوئی ایسی شی بھی نہیں جسے کرایہ پر دے کر ضرورت پوری کی جا سکے کیا ایسی صورت میں ہم کسی شخص سے مسجد کے لیے قرض لے سکتے ہیں پھر جیسے جیسے چندہ آتا جائے گا قسط وار قرض کی ادائیگی کر دی جائے گی۔
سائل:سید احسان(لاہور)