رمضان کی افطاری کے چندے کی رقم بچ جائے توکیا کریں؟
سوال: اگر کسی شخص کی ذمہ داری رمضان میں افطار کرانے کی ہو اور لوگ اس شخص کو افطار کرانے کے لیے رقم دیتے ہیں اور وہ شخص اس رقم سے افطار کراتا ہے، جب رمضان کا مہینہ ختم ہوجاتاہے تو کچھ روپیہ بچ جاتاہے، اب وہ شخص یہ رقم کسی مدرسہ میں خرچ کرنے کے لیے دے سکتاہے ؟ یا پیر شریف وغیرہ کسی نفلی روزہ کی سحری وافطاری میں خرچ کر سکتاہے؟ اگرنہیں کرسکتااوراب چندہ دینے والوں کے متعلق بھی کوئی معلومات نہ ہوکہ ان سےرابطہ کیاجاسکے، تو اب اس رقم کا کیا کیا جائےگا ؟براہ کرم شرعی رہنمائی فرمایئے۔