شوہر کی اجازت کے بغیر مہر میں اضافہ کر دیا تو کیا وہ دینا لازم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کے نکاح میں باہم رضا مندی سے5ہزار حق مہر طے ہوا تھا اور اسی مہر پر ایجاب و قبول ہوا ، پھر بعد میں زید کی اجازت کے بغیر بلکہ اس کے علم میں لائے بغیر ہی لڑکی والوں نے مولوی صاحب سے فارم میں حق مہر 150000 لکھوا لیا ، زید کو بعد میں جب علم ہوا، تو اس نے یہ اضافی رقم دینے سے انکار کر دیا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ نکاح کے بعد حق مہر میں جو اضافہ کیا گیا ہے ، کیا یہ بھی زید پر دینا لازم ہوگا جبکہ وہ اس پرراضی نہیں اور علم ہونے پر اس نے دینے سے انکار بھی کر دیا تھا ؟
نوٹ:لڑکی والے اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ وقت عقد مہر میں5000ہی تھا ،زید کی مرضی و اجازت کے بغیر یہ بعد میں ہم نے اضافہ کروایا تھا۔