روٹیاں بنانے والوں اور ہوٹل والوں کی ایک ڈیل کا حکم
سوال: ہم روٹیاں بنا کر سالن فروخت کرنے والوں کو دیتے ہیں کہ وہ ہماری روٹیاں اپنے سالن کے ساتھ بیچ دیں اور فی روٹی پانچ روپے خود رکھ لیں۔ وہ 20 روپے کی روٹی فروخت کرتے ہیں اور پانچ روپے خود رکھ لیتے ہیں۔ کیا ہمارا اس طرح کاروبار کرنا شرعا جائز ہے؟
نیز یہ بھی بتائیں کہ اگر روٹیاں دوکان بند ہونے تک فروخت نہ ہو سکیں تو وہ کس کی ملکیت میں کہلائیں گی؟
اگر دوکاندار شام کو روٹیاں دوکان میں بھول گیا جس کی وجہ سے روٹیاں خراب ہوگئیں تو شرعاً یہ کس کا نقصان ہوگا؟
نوٹ: سائل نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ چاہے تمام روٹیاں بکیں یا نہ بکیں، سالن فروخت کرنے والے شام تک ہمیں تمام روٹیوں کی قیمت فی روٹی 15 روپے کے حساب سے دے دیتے ہیں۔