بروکر کے ذریعے کیا ہوا سودا ختم ہوجانے کی صورت میں کمیشن اور بیعانہ کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفیان ِشرع متین اس مسئلے کےبارےمیں کہ زیدنے چل پھرکرمحنت ومشقت کرکے ایک فیصدکمیشن پربکرکامکان خالدکے ہاتھ فروخت کردیا اوربکرنے ایک لاکھ بیعانہ بھی وصول کرلیا، لیکن پھرکچھ عرصے کے بعدخالد سے بقیہ پیسوں کابندوبست نہ ہونے کے بناپرباہمی رضامندی سےسوداختم ہوگیا۔سوال یہ ہے کہ زیدنے جوایک فیصدکمیشن لیاہے، کیاوہ کمیشن سودافسخ ہونے کی بناپرواپس لیا جائے گایانہیں؟نیزبکرنے جوایک لاکھ بیعانہ لیاتھا،بکراورخالد کی باہمی رضامندی سےسوداختم ہونے پروہ بیعانہ واپس کرے گا یانہیں؟