پہلی بیٹی آٹھ ماہ کی ہے،کیا اس وجہ سے حمل ضائع کرواسکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں تین بچوں کا والد ہوں، میری چھوٹی بیٹی ابھی تقریباً آٹھ ماہ کی ہے، میری زوجہ کی طبیعت خراب ہوئی تو میں نے اس کا چیک اپ کرایا جس کی وجہ سے پتا چلا کہ اس کو دوبارہ حمل ٹھہر چکا ہے، ڈاکٹر نے اس حالت میں نئے بچے سے منع کیا ہے، کہ میری زوجہ کی صحت اس کی اجازت نہیں دیتی، اور نئے حمل کی وجہ سے دودھ خشک ہونے کا خدشہ ہے جب کہ ہم نے ابھی بچی کو دودھ بھی پلانا ہے، اب آپ شریعت کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ ہم اس حمل کو ضائع کرا سکتے ہیں یا نہیں؟