گزشتہ سالوں کے روزوں کا فدیہ دینے میں کس سال کی قیمت کا اعتبار ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ 20 سال پہلے ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا تھا ۔ والد صاحب کے کچھ روزے زندگی میں چھوٹ گئے تھے ، اُن روزوں کا فدیہ ہم اب دینا چاہتے ہیں،حیلہ وغیرہ نہیں کرنا ، پوری پوری رقم ادا کرنی ہے ۔ جس کے لیے آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ فدیہ ادا کرنے میں کس سال کے صدقہ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟ جس سال والد صاحب کے روزے قضا ہوئے تھے ، اس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا یا ابھی جب ہم ادا کریں گے ، تو اِس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟