جس کی پانچ نمازیں اور وتر قضا ہو گئے وہ صاحب ترتیب رہے گا یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کی پانچ نمازیں اور وتر قضا ہو گئے ہوں، تو اسے صاحب ترتیب کہا جائےگایانہیں ؟کیاعشاء کے فرض ووترکودوالگ الگ نمازیں شمارکریں گے یادونوں کو ملا کرایک ہی نمازشمارکی جائے گی ؟نیزاگریہ دونوں مل کرایک ہی نماز ہے،تویہ وضاحت فرمائیں کہ قضانمازوں میں جب وترکوالگ سے قضاکرنے کاحکم ہے،توترتیب ساقط ہونے میں اس کااعتبارکیوں نہیں کیاگیا؟