سرچ کریں

Displaying 241 to 250 out of 6153 results

242

دراز ایپ پر ریویو بڑھانے کے لیے پروڈکٹ رینکنگ کروانے کا حکم؟

سوال: دراز ایپ(DARAZ APP)پر بیچنے کے لیے جب ہم کوئی پروڈکٹ لگاتے ہیں، تو وہ آخری صفحےپر، یا یوں کہیے کہ ہزار وں یا لاکھوں پروڈکٹ کے درمیان کہیں ہوتی ہے ، جب اس چیز کے بارے میں کوئی سرچ کرتا ہے،تو ہماری چیز ابتدائی لسٹ میں کسٹمر کے سامنے ظاہر نہیں ہوتی ، اور کسٹمر عموماً شروع میں ظاہر ہونے والی ہی 10 ،15 میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیتا ہے ، یوں ہماری چیز فروخت نہیں ہوتی اور اس کے اوپر ریویوز نہیں ملتے،لہٰذا ہم نئے سیلرزاپنی پروڈکٹ کو شروع میں لانے کےلیے پروڈکٹ رینکنگ PRODUCT RANKING کرواتے ہیں، پروڈکٹ رینکنگ کا ایک طریقہ TVVRO: ہے، اس کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ ایک ہی شخص کے مثلاً:50اکاؤنٹس ہوتے ہیں، ہم ا سے ایک پروڈکٹ سیل کرتے ہیں، اسی شرط کے ساتھ کہ آپ نےا چھی رائے دینی ہے،نیز اس سے ہم یہ بھی طے کرتے ہیں کہ آپ اپنے باقی 50 اکاؤنٹس سے بھی اچھی رائے دیں اور ہر اکاؤنٹ پر رائے دینے کی قیمت طے ہو جاتی ہے، مگر دیگر اکاؤنٹس سے وہ ہم سے کوئی چیز خریدتا نہیں، لیکن ریویو دینے کے لیے پہلے خریداری ہونا چونکہ ضروری ہوتا ہے ،اس لیے پہلے یہ کرنا پڑتا ہے کہ وہ ان اکاؤنٹس سے ہمیں خریداری کا آرڈر دے، ہم اس کے آرڈر کے مطابق اس چیز کا بیچناظاہر کریں، تو وہ ریویو دے سکے گا یعنی دیگراکاؤنٹس سے کوئی خریداری نہیں ہوئی، مگر ریویوزدینے کے لیے اس میں خریدو فروخت کی ظاہری صورت کو اپنانا پڑتا ہے، جبکہ حقیقت میں ان اکاؤنٹس سےنہ ہم اس کو کوئی چیز دیتے ہیں، نہ ہی وہ ہمیں ان کے بدلے کوئی قیمت ادا کرتا ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ اپنی پروڈکٹ پہلے پیج پر لانے کے لیے اور ریویوز بڑھانے کےلیے مذکورہ طریقہ کار(پروڈکٹ رینکنگ) اختیار کرنا اور ان کو پیسے دینا شرعاً جائز ہے یا ناجائز؟

242
245

کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟

245