یہ جملہ کہنے کا حکم کہ وہاں نہ آدم تھا نہ آدم زاد
سوال: آج کل ایک جملہ بہت عام ہے کہ لوگ کسی ایسی جگہ جائیں جو ہمیشہ سنسان ہی رہتی ہو یا بھیڑ والی جگہ کبھی کسی موقع پر سنسان ہو جائے ،تو اس طرح کے موقع پر لوگ اس کے سنسان ہونے کو بیان کرنے کے لئے کہتے ہیں : ”وہاں نہ آدم تھانہ آدم زاد “اس جملے کے متعلق حکمِ شرعی کیا ہے؟