بیل قربان کرنے کی منت مانی ہو، تو اُس بیل کو بیچ کر دینی طلباء کو نصاب دلانا کیسا؟
سوال: میرے پاس ایک بیل موجود ہے، میں نے یہ منت مانی کہ ”اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں اس بیل کو اللہ عزوجل کے نام پر قربان کردوں گا ۔“
اب میرا وہ کام تو ہوگیا ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ابھی تعلیمی سال کا آغاز ہوا ہے اور کئی دینی طلباء میری نظر میں ایسے ہیں کہ جو مستحق ہیں اور نصاب کی کتابیں خریدنا اُن کے لیے مشکل ہورہا ہے، لہذا میری خواہش یہ ہے کہ میں اُس بیل کو قربان کرنے کے بجائے اُسے بیچ کر حاصل ہونے والی رقم سے اُن طلباء کو کتابیں دلادوں تاکہ اُن کی تعلیم میں حرج واقع نہ ہو، کیا میرا ایسا کرنا درست ہے؟