قرآن کریم میں مشرق اور مغرب کے لیے مختلف صیغے کیوں بولے گئے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ایک آیت ہے (رب المشرق والمغرب)اورایک آیت ہے(رب المشرقین ورب المغربین)اورایک آیت ہے (برب المشارق والمغارب)یہ تین آیات میں مشرق ومغرب کے لیے مختلف صیغے،واحد،تثنیہ اورجمع کے کیوں استعمال کیے گئے ہیں ،اس کے متعلق رہنمائی فرمادیں۔
سائل :اشتیاق عطاری(مغلپورہ،لاہور)