کیا منّت کے نوافل ایک ہی وقت میں پڑھنا ضروری ہیں ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک اسلامی بہن نے اس طرح منت مانی کہ اگر اس کا فُلاں کام ہوگیا ، تو وہ سو نوافل ادا کرے گی۔ اب اس کا وہ کام ہوگیا ہے، تو منت کے نوافل ایک ہی دن اکٹھے پڑھنے ہوں گے یا الگ الگ دنوں میں بھی پڑھ سکتی ہے کہ تھوڑے آج پڑھ لئے، پھر اگلے دن، پھر کچھ دنوں بعد، اس طرح کرسکتی ہے یا نہیں؟
نوٹ : نیت میں اکٹھے یا الگ الگ، کسی طرح کی تعیین نہیں تھی۔ سائلہ:اسلامی بہن (صدر، کراچی)