احرام کی حالت میں بیوی کا ہاتھ پکڑنے/چھونےکا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ جب کسی لڑکے اور لڑکی کی نئی نئی شادی ہوتی ہے، تو ایسے جوڑوں کو گھر والوں کی طرف سے حاضریِ حرمین طیبین اور عمرہ کے لیے بھیجا جاتا ہے، تو احرام کی حالت میں ان کا اکھٹے اٹھنا بیٹھنا، ایک دوسرے کو چھونا، عمومی سا امر ہے، سوال یہ ہے کہ احرام کی حالت میں میاں بیوی کا ایک دوسرے کو چھونا کیسا؟ نیز کیا میاں، بیوی احرام کی حالت میں یا طواف کے دوران کسی ضرورت کے سبب یا بلا ضرورت ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ سکتے ہیں؟