حج و عمرہ کے ایجنٹس کا، فی پاسپورٹ کمیشن لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارا اسٹیٹ کا کام ہےہم کسی کو کام دلواتے ہیں مثلاً کسی کارپینٹر کو کچن کا کام دلواتے ہیں توہم اسے کہتے ہیں کہ ہمارا کمیشن رکھ لیجئے گا وہ ہمارا کمیشن رکھ کر کسٹمر کو پیسے بتاتا ہے کہ اتنے میں کام ہوگا بعد میں وہ ہمیں ہمارا کمیشن دے دیتا ہے۔ اسی طرح حج و عمرہ کے کام میں اس طرح ہوتا ہے کہ ہم ان سے فی پاسپورٹ کے حساب سے بات کر لیتے ہیں کہ ہمارے ذریعے سے جتنے افراد جائیں گےفی پاسپورٹ کے ٹریول ایجنسی والے سے پانچ ہزار دوہزار وغیرہ کمیشن لے لیتے ہیں۔ ہمارا اس طرح کام کرنا کیسا ہے؟