سرچ کریں

Displaying 191 to 200 out of 5851 results

194

سفر شرعی کے دوران ضمنی قیام(دوست سے ملاقات کرنا) مسافر ہونے سے مانع نہیں

سوال: ایک شخص کسی شہر میں امامت کرتا ہے جو کہ اس کا وطن ِ اصلی نہیں ہے، اس نے اس شہر سے کسی دوسرے شہر شادی میں شرکت کے لئے جانا ہےاور اسی دن واپس بھی آنا ہےاور ان دونوں شہروں کے درمیان تقریبا ً100 کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔ اس کا شادی سے واپسی کے بعداپنے امامت والے شہر میں تقریباً ایک ہفتہ رہنے کا ارادہ ہے، پھر ہفتے بعد اس نے اپنے وطن اصلی جانا ہے۔ اگر مذکورہ شخص شرعی مسافرہونے سے بچنے کے لیے یہ حیلہ اپنائے کہ شادی پر جاتے ہوئے شہر سےتقریباً 20، 30 کلومیٹر کی مسافت پر ایک دوست کو بلا لے اور چند منٹ اس سے ملاقات کر کے پھر دوسرےشہر چلا جائے،تاکہ مسلسل 92 کلومیٹر کا سفر نہ ہونے کی وجہ سے وہ مسافرشرعی نہ بنے اور اسےشادی سے واپسی کے بعد نمازوں میں قصر نہ کرنی پڑے۔ تو کیا اس حیلے کی وجہ سے شرعی سفر کا اتصال ٹوٹ جائے گا یانہیں اور وہ دوسرے شہر آتے، جاتے اور وہاں قصر نماز ادا کرے گا یا مکمل نماز ادا کرے گا؟

194
198

طلاق کے بارے میں غلط فہمیاں‎

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔

198
199

دراز ایپ پر ریویو بڑھانے کے لیے پروڈکٹ رینکنگ کروانے کا حکم؟

سوال: دراز ایپ(DARAZ APP)پر بیچنے کے لیے جب ہم کوئی پروڈکٹ لگاتے ہیں، تو وہ آخری صفحےپر، یا یوں کہیے کہ ہزار وں یا لاکھوں پروڈکٹ کے درمیان کہیں ہوتی ہے ، جب اس چیز کے بارے میں کوئی سرچ کرتا ہے،تو ہماری چیز ابتدائی لسٹ میں کسٹمر کے سامنے ظاہر نہیں ہوتی ، اور کسٹمر عموماً شروع میں ظاہر ہونے والی ہی 10 ،15 میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیتا ہے ، یوں ہماری چیز فروخت نہیں ہوتی اور اس کے اوپر ریویوز نہیں ملتے،لہٰذا ہم نئے سیلرزاپنی پروڈکٹ کو شروع میں لانے کےلیے پروڈکٹ رینکنگ PRODUCT RANKING کرواتے ہیں، پروڈکٹ رینکنگ کا ایک طریقہ TVVRO: ہے، اس کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ ایک ہی شخص کے مثلاً:50اکاؤنٹس ہوتے ہیں، ہم ا سے ایک پروڈکٹ سیل کرتے ہیں، اسی شرط کے ساتھ کہ آپ نےا چھی رائے دینی ہے،نیز اس سے ہم یہ بھی طے کرتے ہیں کہ آپ اپنے باقی 50 اکاؤنٹس سے بھی اچھی رائے دیں اور ہر اکاؤنٹ پر رائے دینے کی قیمت طے ہو جاتی ہے، مگر دیگر اکاؤنٹس سے وہ ہم سے کوئی چیز خریدتا نہیں، لیکن ریویو دینے کے لیے پہلے خریداری ہونا چونکہ ضروری ہوتا ہے ،اس لیے پہلے یہ کرنا پڑتا ہے کہ وہ ان اکاؤنٹس سے ہمیں خریداری کا آرڈر دے، ہم اس کے آرڈر کے مطابق اس چیز کا بیچناظاہر کریں، تو وہ ریویو دے سکے گا یعنی دیگراکاؤنٹس سے کوئی خریداری نہیں ہوئی، مگر ریویوزدینے کے لیے اس میں خریدو فروخت کی ظاہری صورت کو اپنانا پڑتا ہے، جبکہ حقیقت میں ان اکاؤنٹس سےنہ ہم اس کو کوئی چیز دیتے ہیں، نہ ہی وہ ہمیں ان کے بدلے کوئی قیمت ادا کرتا ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ اپنی پروڈکٹ پہلے پیج پر لانے کے لیے اور ریویوز بڑھانے کےلیے مذکورہ طریقہ کار(پروڈکٹ رینکنگ) اختیار کرنا اور ان کو پیسے دینا شرعاً جائز ہے یا ناجائز؟

199
200

پاکستان سیکولراِزم کی بنیاد پر بنا تھا؟

سوال: سیکولر لوگ کہتے ہیں ” پاکستان اسلامی جمہوریہ کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا بلکہ سیکولرازم کی بنیاد پر بنایا گیا تھا لیکن بعد میں مولویوں نے اس پر اسلامی نام پر قبضہ کرلیا ۔“کیا یہ بات درست ہے؟اپنی دلیل میں وہ کہتے ہیں کہ 11اپریل 1946 کو مسلم لیگ کنونشن دہلی میں تقریر کرتے ہوئے قائد اعظم نےکہا : ’’ہم کس چیز کےلئے لڑ رہے ہیں ۔ہمارا مقصد تھیوکریسی نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں تھیوکریٹک اسٹیٹ چاہیے ۔ مذہب ہمیں عزیز ہے ، لیکن اور چیزیں بھی ہیں جو زندگی کے لیے بے حد ضروری ہیں ۔مثلاً ہماری معاشرتی زندگی ، ہماری معاشی زندگی اور بغیر سیاسی اقتدار کے آپ اپنے عقیدے یا معاشی زندگی کی حفاظت کیسے کرسکیں گے؟“ 1946 میں رائٹرز کے نمائندے ڈول کیمبل کو انٹرویو دیتے ہوئے قائد اعظم کا کہنا تھا:” نئی ریاست ایک جدید جمہوری ریاست ہوگی جس میں اختیارات کا سرچشمہ عوام ہوگی۔نئی ریاست کے ہر شہری مذہب ،ذات یا عقیدے کی بنا کسی امتیاز کے یکساں حقوق ہوں گے ۔“

200