قرض لی گئی رقم کو بغیر شرط کے زیادہ لوٹانا
سوال: اگر کسی نے 20 ہزار روپے کسی جاننے والے سے ادھار لئے جب اس نے واپس کئے تو 21 ہزار دئیے اپنی مرضی اور خوشی سے شکریے کے طور پر ایک ہزار زیادہ دئیے کہ مشکل وقت میں آپ نے ہمیں قرض دیا۔ پہلے سے طے نہ تھا نہ قرض دینے والے کو پتہ تھا کہ مجھے کچھ زیادہ رقم ملے گی اور قرض لینے والے کی بھی قرض لیتے وقت کوئی نیت نہ تھی کہ واپس زیادہ دوں گا ، اب اس میں شرعی حکم کیا ہے کیا وہ اوپر والا ایک ہزار روپیہ رکھنا جائز ہو گا؟