کبھی بھی کلام نہ کرنے کی قسم کھا کر توڑنے کا حکم؟
سوال: بہار شریعت وغیرہ کتب میں یہ مسئلہ درج ہے کہ اگر کسی نے ماں باپ سے بات نہ کرنے کی قسم کھائی ہو، تو ضروری ہے کہ قسم توڑے اور کفارہ بھی دینا ہوگا ۔ اس بارے میں میرا سوال یہ ہے کہ مثال کے طور پر اگر کسی نے قسم یوں کھائی کہ’’ خدا کی قسم میں ماں سے کبھی بھی کلام نہیں کروں گا ‘‘ اس قسم میں اگر ایک دفعہ اس نے والدہ سے بات کرکے قسم توڑ دی اور کفارہ ادا کردیا ، کیا اب یہ قسم ختم ہوجائے گی یا ہر بار بات کرنے پر قسم ٹوٹنے اور کفارہ لازم ہونے کا حکم ہوگا ؟