پڑوسی کے گھر کی طرف اپنے مکان کی کھڑکی کھولنے اور اسے اذیت دینے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے مکان سےمتصل زید کا مکان ہے۔ اس نے اپنا دو منزلہ مکان بنایا اور اس مکان کے بالا خانے کی کھڑکی میرے گھر کے صحن کی طرف کھول دی ، حالانکہ وہ کھڑکی گلی کی طرف بھی کھول سکتا تھا۔جس کی وجہ سے میرے گھر کی بے پردگی ہوتی ہے اور گھرکی مستورات صحن میں نہیں آ سکتیں۔ زید کو جب منع کیا گیا تو اس نے کہا کہ میرا گھر ہے ، میں جیسے چاہوں کروں۔ جب اہل محلہ نے اسے منع کیا ، تو کہنے لگا : میں نے ہوا کی کراسنگ کے لیے کھڑکی بنائی ہے۔اسے کہا گیا کہ ہوا کی کراسنگ کے لیے آپ روشن دان بنا لو ۔ اس کے لیے کھڑکی ضروری نہیں۔زید اس پر بھی نہیں مانابلکہ وہ کہتا ہے کہ اپنے مکان کے بالا خانے میں کھڑکی بنانا میرا قانونی اور شرعی حق ہے۔اب سوال یہ ہے کہ کیا زید کو شرعاً یہ حق حاصل ہے کہ پڑوسی کے صحن کی طرف کھڑکی بنائے اور پڑوسی کے گھر کی مستورات کی بے پردگی اور اذیت کا سبب بنے؟