سرچ کریں

Displaying 11 to 20 out of 3656 results

13

ایسا گوشت کھانا کیسا جو مسلمان کی نظر سے اوجھل ہوا ہو؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں AUSTRALIA میں رہتاہوں ،یہاں ایک مسلمان گوشت فروش ہے۔ وہ سلاٹرہاوس میں جاکربکرے اورگائے ہاتھ سے چھری پکڑکرتکبیرپڑھ کر ذبح کرتاہے۔سلاٹر ہاوس کفار(غیرکتابیوں)کی ملکیت ہے۔جوجانوروہ مسلمان ذابح نےذبح کیے ہوتے ہیں،ان کوکھال اتار کرنمبرالاٹ کرکے سلاٹرہاوس میں سردخانے میں رکھ دیاجاتاہے۔پھرچوبیس گھنٹے بعد مسلمان گوشت فروش وہ سالم ذبح شدہ جانوروہاں سے خریدکرلاتے ہیں،اور مسلمانوں کوبیچتے ہیں۔مسلمان قصابوں کے بقول ان کے ذبح شدہ جانور(جن پرنمبرالاٹ کیےجاتے ہیں)وہ کفارکے ذبح کیے ہوئے جانوروں کے ساتھ تبدیل ہوجائیں ایسانہیں ہوتا،سردخانے وغیرہ پرماموربھی تمام مزدورغیرمسلم (غیرکتابی)ہوتے ہیں اوران کاکہنا ہے کہ یہ وہی جانورہیں جنہیں مسلمان ذابح نے ذبح کیاہے۔شرعی رہنمائی فرمائیں ! (1)کیامذکورہ بالاجانور جن پرنمبرالاٹ کیے جاتے ہیں مسلمان گوشت فروشوں کویہ خریدناجائزہے ؟ (2)ان گوشت فروشوں کایہ گوشت عام مسلمان کوبیچناکیساہے؟ سائل:محمدکامران عطاری (Australia)

13
15

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت

سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟

15