50 سال سے زیادہ عمر ہو تو پچھلے سالوں کے قضا روزوں کا حکم
سوال: اس وقت والد صاحب کی عمر پچاس سال سے زیادہ ہے لیکن فی الحال روزہ رکھنے کی صلاحیت ہے اور روزہ رکھ بھی رہے ہیں۔ ہمارے والد صاحب کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں جان بوجھ کر بہت سے روزے قضا کر دیے ہیں، اب معلوم یہ کرنا چاہتے ہیں کہ ان قضا روزوں کی ادائیگی کی کیا صورت ہے ؟ قضا روزے ہی رکھنا ضروری ہے یا ان کی جگہ فدیہ بھی دے سکتے ہیں؟اگر فدیہ دینے کی اجازت ہے تو ایک روزے کا کتنافدیہ ہے؟