غسل کے بعد جسم پر جمےہوئے میل کا علم ہوا، تو پہلے والے غسل و نمازوں کا حکم
سوال: بعض دفعہ بغل یا جسم کے کسی اور حصہ پر جسم کے میل کی تہ جمی ہوئی ہوتی ہے ، انسان کی توجہ نہیں جاتی ، اس کو ہٹائے بغیر ہی وہ فرض غسل کرلیتا ہے ،اس کے بعد نمازیں وغیرہ بھی ادا کرتا رہتا ہے ،بعد میں اس کو پتہ چلتا ہے کہ اس کے جسم پر فلاں جگہ غسل سے پہلے سے ہی میل جما ہوا ہے ، تو ایسی صورت میں اس کا پہلے کیا ہوا غسل ادا ہوا یا نہیں ؟ اس نے جو نمازیں پڑھیں ، وہ ادا ہوئیں یا نہیں ؟ نیز اب جب اس کو علم ہوگیا ہے ،تو اس کے لیے کیا حکم ہے ؟